صور واتس اب رائعة ، خلفيات واتساب، صور واتس رائعه ، اجمل حالات واتس رائعة مكتوب عليها عبارات، ستورى للواتس تحفة جدا ، صور ستورى حالات واتس اب بوسترات
كانت تظن بانه سيحول حياتها الى جحيم... لكن لم تكن تعلم بانه انقذها من الجحيم.. من ظنت بهِ سوءً.. عاملها كالأميره.. ومن ظنت به خيراً.. عاملها كالعبيد.. لذلك عليك ان لا تحكم على الغلاف من عنوانه. بدأت 2021/6/11 انتهت 2021/12/6
تحميل واتساب للكمييوتر 2023 WhatsApp PC اخر اصدار تطبيق دردشه وتواصل اجتماعي على انظمه الكمبيوتر حقق نجاح كبير عالميا برابط مباشر من موقعنا
" Se eu te mostrar quem eu sou você ainda irá me amar menina?" - Amren Catrina era apenas mais uma leitora fanática por romance e fantasia, sempre perdida no seu mundo particular. Com uma infância traumatica e uma adolescência perturbadora, não passa de uma adulta sozinha abandonada em um simples apartamento em uma rua vazia. Nada de muito interessante na vida dela, além do súbito portal que se abriu dentro do seu armário, na prateleira que estava o livro Corte de espinhos e rosas. Do outro lado está Amren, uma mulher vazia, de olhos cinzentos e assustadores. Não fazia a menor ideia do que era o amor, tampouco o terá conhecido, e não fazia menor questão de conhecer. Amren/Catrina
كانت تظن بانه سيحول حياتها الى جحيم... لكن لم تكن تعلم بانه انقذها من الجحيم.. من ظنت بهِ سوءً.. عاملها كالأميره.. ومن ظنت به خيراً.. عاملها كالعبيد.. لذلك عليك ان لا تحكم على الغلاف من عنوانه. بدأت 2021/6/11 انتهت 2021/12/6
Read Urdu Technology Article Instagram Now Shows Activity Status For Your Friends انسٹاگرام صارفین اب دوستوں کا ایکٹیویٹی سٹیٹس دیکھ سکیں گے . Published in News. Latest Tech news in Urdu, including reviews and videos of latest trends.
ان تكون وحيداً .... شعور عدم الإنتماء يلازمك طوال حياتك ... لا اب ولا ام ..... هذا صعب ... ولكن عندما يكون رفيقك هو من تحب ويقوم برفضك بكل بساطه . فهذا أصعب ...... أصعب بكثير مما تتخيلون . . . . . كل مافي القصة هو من محض الخيال التام . لايوجد إله سوى الله وحده و لاتوجد مخلوقات خارقة او اي شخص لديه قدرات خارقة كان يرى المستقبل او يستطيع التحكم بلماء . الله وحده هو من لديه علم الغيب ولديه كل القدرة والقوة . لذا اي اسماء او كلمة " آلهة " هي مجرد تسميات لاساطير قديمه وليس تشكيك بتوحيد الله ابعدنا الله واياكم من ان نكون منهم . #توحيد_الله.
اختر حفیظ برصغیر پر انگریزوں کی حکمرانی کے دنوں میں کافی شہروں میں مختلف مقامات پر کلاک ٹاورز بنائے گئے تھے۔ یہ کلاک ٹاورز مارکیٹوں میں لگے ہوتے تھے، جس کی وجہ سے یہاں لوگوں کا تانتا بندھا رہتا تھا اور ہر وقت چہل پہل رہتی تھی۔ لیکن اس زمانے کی اچھی بات یہ تھی کہ ان کلاک ٹاورز کی نہ صرف دیکھ بھال ہوتی تھی بلکہ انہیں اہم بھی سمجھا جاتا تھا۔آج ہمارے شہروں میں اکا دکا ہی کلاک ٹاور ہی ہیں جو بہتر حالت میں ہیں اور ان گھنٹہ گھروں میں نصب گھڑی کی سوئیاں حرکت کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔کراچی کبھی ’عروسہ ایشیا‘ رہا ہے، مگر آج اس کی حالت کافی بدحال نظر آتی ہے، انگریزوں کے زمانے میں تعمیر کی گئی عمارات آج خستہ حالی کا شکار ہیں،جس کی وجہ سے اس شہر کا حسن ماند پڑ گیا ہے۔لی مارکیٹ کراچی کی اہم ترین مارکیٹوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ مارکیٹ اس شہر کی سب سے پرانی مارکیٹ بھی ہے، جہاں نصب ٹاور کلاک کی عمارت اب تجاوزات کی وجہ سے کم ہی دکھائی دیتی ہے، اس کا اصل چہرا جیسے ریڑھوں، رکشوں اور سبزی بچنے والوں سے ڈھک سا گیا ہے۔ ٹاور کلاک ہی نمایاں طور نظر آتا ہے، مگر باقی عمارت کے خدو خال مشکل سے ہی دکھائی دیتے ہیں۔گندگی میں گھرے ،اس لی مارکیٹ کے ٹاور کلاک کی تاریخ سے یہاں کاروبار کرنے والے واقف ہی نہیں ہیں، وہ بس اتنا جانتے ہیں کہ یہ انگریزوں کے زمانے کی بنائی ہوئی عمارت ہے اور بہت پرانی ہے۔ یہ عمارت در حقیقت اس وقت کے انگریز انجینئر میشم لی کے نام سے منسوب ہے۔، جہنوں نے کراچی کی ترقی و ترویج میں اپنا کردار ادا کیا تھا۔ اس زمانے میں جب یہ مارکیٹ تعمیر ہوئی تو یہاں سبزیاں، پھل اور دیگر زرعی اجناس کا کاروبار شروع ہوا۔یہ 1927 کا زمانہ تھا، جب یہ مارکیٹ تیار ہوئیم، تب یہ کراچی کا ایک معاشی مرکز بنا اور لوگوں کے لیے اس تک رسائی بھی آسان تھی۔ اس کے علاوہ، نیپئر روڈ، امباک مئن روڈ، ریور سٹریٹ، کندن سٹریٹ، شیدی گوٹھ روڈ اور دیگر کئی روڈ اس مارکیٹ سے جڑے ہوئے تھے۔ اس زمانے میں اس مارکیٹ کی تعمیر پہ ایک لاکھ سے زائد رقم خرچ کی گئی تھی۔سنہ1937 میں اس عمارت کے مزید دو بلاک بنائے گئے، کیوں کہ یہاں صارفین کے ضروریات بڑھ گئی تھیں، اس سلسلے میں 1940 میں کلاک ٹاور بھی نصب کیا گیا، یہ ٹاورکلاک اس علاقے کی ایک خاص شناخت بن گیا، مگر وقت گزرنے کے ساتھ اس کلاک کی سوئیاں تھم گئی، مگر وقت چلتا رہا اور لی مارکیٹ بد سے بدتر بن گئی۔یہ ایک خوبصورت سی عمارت تھی، جہاں کاروبار کرنے والے لوگوں کے لیے کافی سہولیات تھیں، جیسا کہ اس عمارت کی چھت کو جس طرح اس زمانے میں لوہے کی چادروں سے ڈھانپ کر تیار گیا گیا، تاکہ یہاں کاروبار کرنے والے بارشوں اور دیگر موسمی اثرات سے محفوظ رہیں۔ ایک بڑے سے ہال میں لوگ آج بھی مچھلی، گوشت اور سبزیاں بیچ رہے ہیں، مگر ان کے لیے اس بات کی کوئی اہمیت نہیں ہے کہ یہ مارکیٹ دن بدن زوال کا شکار ہو رہی ہے۔ اس قسم کی عمارات ہمارے ماضی کا پتہ دیتی ہیں، اور ان سے کئی تاریخی واقعات بھی جڑے ہوتے ہیں۔آج ٹاور کلاک کی منزل کی جانب جانے والے دروازے بند ہیں، ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ آخری بار اس گھنٹہ گھر سے گھنٹی کب بجی تھی اور کب کسی شہری نے اس کی جانب دیکھ کر وقت دیکھا ہوگا۔ لیکن آج یہ ٹاور محض سبزی اور پھل فروشوں سے گھرا ہوا ہے۔ جبکہ یہاں کاروبار کرنے والوں کو ماضی میں شہری حکومت یہ جگہ خالی کرنے کا بھی کہہ چکی لیکن اس پر عمل آج تک نہیں ہوا ہے۔آج انجینئر لی تو نہیں رہا ،مگر اس کی تعمیر کی گئی لی مارکیٹ اور کلاک ٹاور اسی جگہ ہی موجود ہیں، جس کی سوئیاں اب ایک ہی جگہ ساکت ہیں۔ جہاں سے اب ہر گھنٹے پر کوئی گھنٹی نہیں بجتی ہے،مگر یہ کراچی شہر کا ایک شاندار ورثہ ہے، جسے بچانے اور محفوظ کرنا نہ صرف حکومت بلکہ کراچی کے لوگوں کی بھی ذمہ داری ہے۔اس لیے اس مارکیٹ کی بحالی اور اس کو ایمپریس مارکیٹ کی طرح اصل شکل میں لانے کی ضرورت ہے تاکہ دنیا کو یہ پتہ چل سکے کہ ہم بھی ایسی تاریخی عمارت کے قدردان ہیں۔
مواد لازم: ارد: 2 و 1/2 پیمانه خمیر مایه فوری: 1 قاشق چای خوری شکر: 2 قاشق چای خوری کره : اب شده 2 قاشق غذا خوری - 30 گرم نمک...